ایک رات حضرت ابراہیم علیہ السلام خواب دیکھتے ہیں خواب میں ایک آواز آتی ہے اے ابراہیم میری راہ میں اپنی عزیز چیز قربان کر فورن حضرت ابراہیم علیہ السلام نیند سے اٹھتے ہیں اور جیسے ہی سورج طلوع ہوتا ہے اپنا سارا مال راہ خدا میں قربان کر دیتے ہیں اور دوسری رات یہ سوچ کے سوتے ہیں کہ میں اپنا سارا مال اللہ کی راہ میں قربان کر دیا رات کو جیسے ہی سوتے ہیں پھر خواب میں حضرت ابراہیم علیہ السلام ایک آواز سنتے ہیں اے ابراہیم میری راہ میں اپنی پیاری چیز قربان کربس ابراہیم علیہ السلام نیند سے بیدار ہوئے اور دل ہی دل میں کہنے لگے کہ میری پیاری چیز تو میرا بیٹا اسماعیل ہے اے میرے اللہ کیا تو یہ تو نہیں دیکھنا چاہتا میں اسماعیل سے زیادہ محبت کرتا ہوں یا تم سے ارے لاکھوں اسماعیل تیرے نام پر قربان حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنی بیوی ہاجرہ سے کہتے ہیں میرے بیٹے اسماعیل کو تیار کرو اچھا لباس پہناؤں خوشبو لگاؤ میں اپنے دوست کے پاس اپنے بیٹے اسماعیل کو لے کے جا رہا ہوں بس بی بی حاجرا نے اپنے بچے کو تیار کیا اور حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنے بیٹے اسماعیل کو لے کے اللہ کی رضا کی طرف رواں ہوگئے رستے میں حضرت ابراہیم نے اپنے بیٹے سے پوچھا اسماعیل کیا تجھے معلوم ہے میں تجھے کہاں لے کے جا رہا ہوں اسماعیل نے کہا ہاں بابا آپ مجھے آپ کے دوست کے پاس لے کے جا رہے ہیں تو آپ کے آباء ابراہیم نے کہا بیٹے اسماعیل میں تمہیں اللہ کے لئے قربان کرنے کے لئے جا رہا ہوں بس اتنا کہنا تھا تو اسماعیل نے کہا مجھے اللہ کی راہ میں قربان ہونا پڑے اس سے بہتر میرے لئے کیا ہوگا لیکن بابا میری ایک چاہت ہے آپ اپنے آنکھوں پر پٹی باندھ لے میرے ہاتھ اور پاؤں بندھے کیونکہ بابا مجھے پتا ہے آپ مجھ سے بے پناہ پیار کرتے ہیں آپ میرے جسم کو تڑپتے ہوئے دیکھیں یہ تکلیف مجھ سے برداشت نہیں ہوگی حضرت ابراہیم نے اپنے آنکھوں پر پٹی باندھے اپنے بیٹے اسماعیل کے ہاتھ پاؤں کو باندھ کے چھری کو اسماعیل کے گلے پر رکھے اور دل ہی دل میں کہنے لگے اے پروردگار دیکھ میں اپنا پیارا بیٹا اسماعیل تیری راہ میں قربان کر رہا ہوں اے پروردگار اگر تو مجھے لاکھوں اسماعیل عطا کرتا تو میں لاکھوں اسماعیل تیری راہ میں قربان کر دیتا بس یہ کہتے کہتے چھری کو پھرنے لگے اللہ نے کہا جبرئیل جنت سے سے ایک جانور لے کے اسماعیل کی جگہ رکھ دو حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنے امتحان میں کامیاب ہوگئے جیسے ہی چھری پھر گئیں خون بہنے لگا حضرت ابراہیم نے اپنے آنکھوں سے پٹی کو نکالا تو کیا دیکھے اسماعیل صحیح سلامت ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور اسماعیل کی جگہ میں ایک جانور قربان ہو چکا اور اللہ کی غیب سے آواز آئی اے براہیم تو کامیاب ہوگیا اور تیری اس قربانی کو ہر آنے والے انسان کے لئے ہم یادگار رکھیں گے آج بھی لاکھوں کروڑوں مسلمان حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی کو یاد کر کے اللہ کی راہ میں قربانی کرتے ہیں
0 Comments