6/recent/ticker-posts

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی کا واقعہ

 

ایک رات حضرت ابراہیم علیہ السلام خواب دیکھتے ہیں خواب میں ایک آواز آتی ہے اے ابراہیم میری راہ میں اپنی عزیز چیز قربان کر فورن حضرت ابراہیم علیہ السلام نیند سے اٹھتے ہیں اور جیسے ہی سورج طلوع ہوتا ہے اپنا سارا مال راہ خدا میں قربان کر دیتے ہیں اور دوسری رات یہ سوچ کے سوتے ہیں کہ میں اپنا سارا مال اللہ کی راہ میں قربان کر دیا رات کو جیسے ہی سوتے ہیں پھر خواب میں حضرت ابراہیم علیہ السلام ایک آواز سنتے ہیں اے ابراہیم میری راہ میں اپنی پیاری چیز قربان کربس ابراہیم علیہ السلام نیند سے بیدار ہوئے اور دل ہی دل میں کہنے لگے کہ میری پیاری چیز تو میرا بیٹا اسماعیل ہے اے میرے اللہ کیا تو یہ تو نہیں دیکھنا چاہتا میں اسماعیل سے زیادہ محبت کرتا ہوں یا تم سے ارے لاکھوں اسماعیل تیرے نام پر قربان حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنی بیوی ہاجرہ سے کہتے ہیں میرے بیٹے اسماعیل کو تیار کرو اچھا لباس پہناؤں خوشبو لگاؤ میں اپنے دوست کے پاس اپنے بیٹے اسماعیل کو لے کے جا رہا ہوں بس بی بی حاجرا نے اپنے بچے کو تیار کیا اور حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنے بیٹے اسماعیل کو لے کے اللہ کی رضا کی طرف رواں ہوگئے رستے میں حضرت ابراہیم نے اپنے بیٹے سے پوچھا اسماعیل کیا تجھے معلوم ہے میں تجھے کہاں لے کے جا رہا ہوں اسماعیل نے کہا ہاں بابا آپ مجھے آپ کے دوست کے پاس لے کے جا رہے ہیں تو آپ کے آباء ابراہیم نے کہا بیٹے اسماعیل میں تمہیں اللہ کے لئے قربان کرنے کے لئے جا رہا ہوں بس اتنا کہنا تھا تو اسماعیل نے کہا مجھے اللہ کی راہ میں قربان ہونا پڑے اس سے بہتر میرے لئے کیا ہوگا لیکن بابا میری ایک چاہت ہے آپ اپنے آنکھوں پر پٹی باندھ لے میرے ہاتھ اور پاؤں بندھے کیونکہ بابا مجھے پتا ہے آپ مجھ سے بے پناہ پیار کرتے ہیں آپ میرے جسم کو تڑپتے ہوئے دیکھیں یہ تکلیف مجھ سے برداشت نہیں ہوگی حضرت ابراہیم نے اپنے آنکھوں پر پٹی باندھے اپنے بیٹے اسماعیل کے ہاتھ پاؤں کو باندھ کے چھری کو اسماعیل کے گلے پر رکھے اور دل ہی دل میں کہنے لگے اے پروردگار دیکھ میں اپنا پیارا بیٹا اسماعیل تیری راہ میں قربان کر رہا ہوں اے پروردگار اگر تو مجھے لاکھوں اسماعیل عطا کرتا تو میں لاکھوں اسماعیل تیری راہ میں قربان کر دیتا بس یہ کہتے کہتے چھری کو پھرنے لگے اللہ نے کہا جبرئیل جنت سے سے ایک جانور لے کے اسماعیل کی جگہ رکھ دو حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنے امتحان میں کامیاب ہوگئے جیسے ہی چھری پھر گئیں خون بہنے لگا حضرت ابراہیم نے اپنے آنکھوں سے پٹی کو نکالا تو کیا دیکھے اسماعیل صحیح سلامت ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور اسماعیل کی جگہ میں ایک جانور قربان ہو چکا اور اللہ کی غیب سے آواز آئی اے براہیم تو کامیاب ہوگیا اور تیری اس قربانی کو ہر آنے والے انسان کے لئے ہم یادگار رکھیں گے آج بھی لاکھوں کروڑوں مسلمان حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی کو یاد کر کے اللہ کی راہ میں قربانی کرتے ہیں

Post a Comment

0 Comments